پلےٹیک س??اٹس آج کی جدید دنیا میں روزمرہ زن??گی کا اہم حصہ بن چکے ہیں۔ یہ ہلکے، سستے، اور پائیدار ہونے کی وجہ سے پیکنگ، تعمیرات، اور دیگر صنعتوں میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے ماحولیاتی نقصانات بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔
پلےٹیک س??اٹس کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز زمینی اور آبی ذخائر کو آلودہ کرتے ہیں۔ یہ سلاٹس کئی سو سال تک گلنے کے بجائے مائیکرو پلاسٹک میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جو سمندری حیات کے لیے جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔ تحقیقات کے مطابق، ہر سال تقریباً 8 ملین ٹن پلاسٹک کچرا سمندروں میں شامل ہو رہ?? ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے حکومتی اور عوامی سطح پر اق??امات ضروری ہیں۔ پلےٹیک س??اٹس کے متبادل جیسے کاغذی تھیلے یا بایو ڈی گریڈایبل مواد کی ترویج کی جانی چاہیے۔ عوام کو ری سائ??کل??گ کی عادت اپنانے اور پلاسٹک کے استعمال میں کمی لانے کے لیے آگاہی مہم چلائی جا سکتی ہے۔ پاکستان سمیت کئی ممالک میں سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی کے قوانین نافذ ہو چکے ہیں، جو ایک مثبت قدم ہے۔
مختصر یہ کہ پلےٹیک س??اٹس کے بغیر زن??گی ممکن نہیں، لیکن اس کے دانشمندانہ استعمال اور مناسب تلفی کے ذریعے ہم اپنے ماحول کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ زمین کی بقا کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
مضمون کا ماخذ : سامرائی کی خوش قسمتی۔